سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 649

اذان دینے کے وقت آواز کو اونچا کرنا

راوی: اسماعیل بن مسعود و محمد بن عبدالاعلی , یزید یعنی , ابن زریع , شعبہ , موسیٰ بن ابوعثمان , ابویحیی , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي يَحْيَی عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ سَمِعَهُ مِنْ فَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ يُغْفَرُ لَهُ بِمَدِّ صَوْتِهِ وَيَشْهَدُ لَهُ کُلُّ رَطْبٍ وَيَابِسٍ

اسماعیل بن مسعود و محمد بن عبدالاعلی، یزید یعنی، ابن زریع، شعبہ، موسیٰ بن ابوعثمان، ابویحیی، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک منہ سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ اذان دینے والے شخص کی مغفرت کی جاتی ہے جس جگہ تک اذان دینے والے کی اذان کی آواز پہنچتی ہے اور ہر تر و خشک (اس کی مغفرت کی) گواہی دیتی ہے۔

It was narrated from Al-Barabin ‘Azib that the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Allah and His angels say saláh upon the front rows, and the Mu‘adhdhin will be forgiven as far as his voice reaches, and whatever hears him, wet or dry, will confirm what he says, and he will have a reward like that of those who pray with him.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں