سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1349

تین طلاق دی گئی عورت کے حلال ہونے اور حلالہ کے لئے نکاح سے متعلق احادیث

راوی: اسحاق بن ابراہیم , سفیان , زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ زَوْجِي طَلَّقَنِي فَأَبَتَّ طَلَاقِي وَإِنِّي تَزَوَّجْتُ بَعْدَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ وَمَا مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هُدْبَةِ الثَّوْبِ فَضَحِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَعَلَّکِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَی رِفَاعَةَ لَا حَتَّی يَذُوقَ عُسَيْلَتَکِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ

اسحاق بن ابراہیم، سفیان، زہری، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت رفاعہ کی بیوی ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی اور عرض کرنے لگیں کہ میرے شوہر نے مجھ کو تین طلاقیں دے دیں تھیں اس کے بعد میں نے حضرت عبدالرحمن بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شادی کرلی لیکن ان کے پاس کپڑے کے جھالر کے علاوہ کچھ نہیں تھا (یہ ان کے نامرد ہونے کی طرف اشارہ ہے) رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ بات سن کر ہنس پڑے اور فرمانے لگے ایسا لگتا ہے کہ تمہارا ارادہ یہ ہے کہ تم حضرت رفاعہ سے دوبارہ نکاح کرلو یہ بات چلنے والی نہیں ہے جس وقت تک عبدالرحمن بن زبیر تم سے ہم بستر نہ ہو جائیں اور تم دونوں ایک دوسرے کا ذائقہ نہ چکھ لو (یعنی صحبت نہ کر لو)۔

Hammad bin Zaid said: “I said to Ayyub: ‘Do you know anyone who said concerning the phrase ‘It is up to you’ that it is equivalent to three (divorces) except Al-Uasan?’ He said: ‘No.’ Then he said: ‘Allah! Grant forgivness, sorry.” Qatadah narrated to me from Kathir the freed slave of Ibn Samurah, from Abu Salamah, from Abu Hurairah, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Three.” I met Kathir and asked him, and he did not know of it. I went back to Qatadah and told him, and he said: “He forgot.” (Da’if)
Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: This Hadith is Munkar.

یہ حدیث شیئر کریں