سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1351

تین طلاق دی گئی عورت کے حلال ہونے اور حلالہ کے لئے نکاح سے متعلق احادیث

راوی: علی بن حجر , ہشیم , یحیی بن ابی اسحاق , سلیمان بن یسار , عبداللہ بن عباس

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ الْغُمَيْصَائَ أَوْ الرُّمَيْصَائَ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشْتَکِي زَوْجَهَا أَنَّهُ لَا يَصِلُ إِلَيْهَا فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ جَائَ زَوْجُهَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هِيَ کَاذِبَةٌ وَهُوَ يَصِلُ إِلَيْهَا وَلَکِنَّهَا تُرِيدُ أَنْ تَرْجِعَ إِلَی زَوْجِهَا الْأَوَّلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ ذَلِکَ حَتَّی تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ

علی بن حجر، ہشیم، یحیی بن ابی اسحاق، سلیمان بن یسار، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک خاتون کے جس کا نام) غمیصاء یا رمیصاء تھا ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی۔ (اس نام میں راوی کو شک ہے کہ اس خاتون کا صحیح نام کیا تھا۔ بہرحال) اس خاتون نے اپنے شوہر کی شکایت کی اس بات کی کہ اس کا شوہر اس کے پاس نہیں آتا پھر کچھ ہی دیر بعد اس کا شوہر بھی آ گیا اور اس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ عورت بالکل جھوٹ بھول رہی ہے میں تو اس کے پاس جاتا ہوں لیکن اس کا یہ ارادہ ہے کہ مجھ سے جھوٹ بھول کر پہلے شوہر کے پاس پہنچ جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کے واسطے یہ بات بالکل مناسب نہیں ہے مگر اس وقت جبکہ جب تک کہ یہ دوسرے شخص موجودہ شوہر کا مزہ (ہمبستری) نہ چکھ لے۔

It was narrated from ‘Aishah that a man divorced his wife three times and she married another husband who divorced her, before having intercourse with her. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked: “Is she permissible for the first (husband to remarry her)?” He said: “No, not until he tastes her sweetness as the first tasted her sweetness.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں