سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1467

شوہر کی وفات کی وجہ سے عدت گزارنے والی خاتون کو چاہیے کہ وہ عدت مکمل ہونے تک اپنے گھر میں رہے

راوی: محمد بن علاء , ابن ادریس , شعبہ و ابن جریج , یحیی بن سعید و محمد بن اسحاق , سعد بن اسحاق , زینب بنت کعب , فارعہ بنت مالک

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ کَعْبٍ عَنْ الْفَارِعَةِ بِنْتِ مَالِکٍ أَنَّ زَوْجَهَا خَرَجَ فِي طَلَبِ أَعْلَاجٍ فَقَتَلُوهُ قَالَ شُعْبَةُ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَکَانَتْ فِي دَارٍ قَاصِيَةٍ فَجَائَتْ وَمَعَهَا أَخُوهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرُوا لَهُ فَرَخَّصَ لَهَا حَتَّی إِذَا رَجَعَتْ دَعَاهَا فَقَالَ اجْلِسِي فِي بَيْتِکِ حَتَّی يَبْلُغَ الْکِتَابُ أَجَلَهُ

محمد بن علاء، ابن ادریس، شعبہ و ابن جریج، یحیی بن سعید و محمد بن اسحاق، سعد بن اسحاق، زینب بنت کعب، حضرت فارعہ بنت مالک سے روایت ہے کہ اس کا شوہر اپنے غلام کو تلاش کرنے کے واسطے گیا (وہ غلام عجمی تھا) ان کا شوہر وہاں قتل ہو گیا ان غلاموں نے اس کو قتل کر دیا یا کسی دوسرے نے اس کو قتل کر دیا۔ حضرت شعبہ اور حضرت ابن جریح نقل فرماتے ہیں آبادی سے اس خاتون کا مکان فاصلہ پر واقعہ تھا پھر وہ خاتون اپنے بھائی کے ہمراہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اپنے حالات عرض کئے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو دوسرے مکان میں چلے جانے کی اجازت فرمائی۔ جس وقت وہ خاتون اپنے مکان جانے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو بلایا اور فرمایا تم اپنے مکان میں بیٹھ جاؤ جب تک کہ (تقدیر کا) لکھا ہوا پورا ہو جائے۔

It was narrated from Zainab bint Abi Salamah that Umm Habibah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say on this Minbar: ‘It is not permissible for any woman who believes in Allah and His Messenger to mourn for anyone who dies for more than three days, except for a husband, (for whom the mourning period is) four months and ten days.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں