سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1469

شوہر کی وفات کی وجہ سے عدت گزارنے والی خاتون کو چاہیے کہ وہ عدت مکمل ہونے تک اپنے گھر میں رہے

راوی: قتیبہ , حماد , سعد بن اسحاق , زینب , فریعہ بنت مالک

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ زَيْنَبَ عَنْ فُرَيْعَةَ أَنَّ زَوْجَهَا خَرَجَ فِي طَلَبِ أَعْلَاجٍ لَهُ فَقُتِلَ بِطَرَفِ الْقَدُّومِ قَالَتْ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ لَهُ النُّقْلَةَ إِلَی أَهْلِي وَذَکَرَتْ لَهُ حَالًا مِنْ حَالِهَا قَالَتْ فَرَخَّصَ لِي فَلَمَّا أَقْبَلْتُ نَادَانِي فَقَالَ امْکُثِي فِي أَهْلِکِ حَتَّی يَبْلُغَ الْکِتَابُ أَجَلَهُ

قتیبہ، حماد، سعد بن اسحاق، زینب، حضرت فریعہ بنت مالک سے روایت ہے کہ ان کا شوہر اپنے غلاموں کی تلاش میں نکلا اور وہ قدوم نامی جگہ میں قتل ہو گیا۔ فریعہ نقل کرتی ہیں۔ میں خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی اور میں نے اپنے واقعہ کا تذکرہ کیا اور عرض کیا کہ میری خواہش ہے کہ میں شوہر کے مکان سے رخصت ہو جاؤں اور میں اپنے گھر والوں میں جا کر رہائش اختیار کر لوں اور میں نے اپنا حال عرض کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اپنے حالات عرض کر دیئے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو اس کی اجازت عطا فرمائی میں جس وقت چلنے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم عدت گزارنے تک اپنے شوہر کے گھر میں رہو۔

It was narrated from Al Furai’ah bint Malik that her husband hired some slaves to work for him and they killed him. She mentioned that to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “I am not living in a house that belongs to him, and I do not receive maintenance from him; should I
move to my family with my two and stay with them?” He said: “Do that.” Then he said: did you say?” So she told him again and he said: “Observe your ‘Iddah where the news came to you.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں