دوران عدت سرمہ لگانا
راوی: محمد بن معدان بن عیسیٰ بن معدان , ابن اعین , زہیر بن معاویہ , یحیی بن سعید , حمید بن نافع , زینب بنت ابوسلمہ , ام سلمہ ا
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْدَانَ بْنِ عِيسَی بْنِ مَعْدَانَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ مَوْلَی الْأَنْصَارِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ قُرَيْشٍ جَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا وَقَدْ خِفْتُ عَلَی عَيْنِهَا وَهِيَ تُرِيدُ الْکُحْلَ فَقَالَ قَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَی رَأْسِ الْحَوْلِ وَإِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَقُلْتُ لِزَيْنَبَ مَا رَأْسُ الْحَوْلِ قَالَتْ کَانَتْ الْمَرْأَةُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ إِذَا هَلَکَ زَوْجُهَا عَمَدَتْ إِلَی شَرِّ بَيْتٍ لَهَا فَجَلَسَتْ فِيهِ حَتَّی إِذَا مَرَّتْ بِهَا سَنَةٌ خَرَجَتْ فَرَمَتْ وَرَائَهَا بِبَعْرَةٍ
محمد بن معدان بن عیسیٰ بن معدان، ابن اعین، زہیر بن معاویہ، یحیی بن سعید، حمید بن نافع، زینب بنت ابوسلمہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ قریش کی ایک خاتون ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی اور اپنی لڑکی سے متعلق دریافت کیا کہ اس کے شوہر کی وفات ہوگئی ہے اور مجھے تو اس کی آنکھوں سے متعلق اندیشہ ہے۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ وہ خاتون (دوران عدت) سرمہ لگانے کی اجازت چاہتی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زمانہ جاہلیت میں اگر تم میں سے کسی کے شوہر کی وفات ہو جاتی تو وہ ایک سال عدت گزارنے کے بعد مینگنی پھینک کر عدت سے نکل جایا کرتی تھی۔ یہ تو صرف چار ماہ دس دن ہیں حمید نقل کرتے ہیں کہ میں نے حضرت زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے دریافت کیا راس الحول سے کیا مراد ہے؟ تو انہوں نے فرمایا دور جاہلیت میں دستور تھا کہ اگر کسی کا شوہر مر جاتا تو وہ ایک بدترین مکان میں رہنے لگتی تھی اور ایک سال تک وہیں رہنے کے بعد نکلتی اور اپنے پیچھے وہ مینگنی پھینکتی تھی (یہ دور جاہلیت کی عدت گزارنے کا طریقہ کی طرف اشارہ ہے)۔
It was narrated from Zainab that a woman asked Umm Salamah and Umm Habibah whether she could put on kohl during her Idddah following her husband’s th. She said: “A woman came Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and asked him
‘out that, and he said: ‘During jie Jahiliyyah, if her husband died, One of you would stay (in mourning) for a year, then she would throw a piece of dung then come out. Rather it (the mourning period) is four months and ten days, until the term prescribed is fulfilled.” (Sahih)
