شوہر کی وفات کے بعد عورت کو ایک سال کا خرچہ اور رہائش دینے کے حکم کے منسوخ ہونے کے بارے میں
راوی: زکریا بن یحیی , اسحاق بن ابراہیم , علی بن حسین بن واقد , ابیہ , یزید , عکرمہ , ابن عباس
أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی السِّجْزِيُّ خَيَّاطُ السُّنَّةِ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ النَّحْوِيُّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْکُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لِأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَی الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ نُسِخَ ذَلِکَ بِآيَةِ الْمِيرَاثِ مِمَّا فُرِضَ لَهَا مِنْ الرُّبُعِ وَالثُّمُنِ وَنَسَخَ أَجَلَ الْحَوْلِ أَنْ جُعِلَ أَجَلُهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
زکریا بن یحیی، اسحاق بن ابراہیم، علی بن حسین بن واقد، اپنے والد سے، یزید، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے اور وہ اس آیت کریمہ سے متعلق فرماتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ سے منسوخ ہے جس میں بیوی کے چوتھے اور آٹھویں حصہ کا تذکرہ ہے نیز ایک سال تک عدت میں رہنے کا حکم بھی چار ماہ دس روز سے منسوخ ہو گیا۔
It was narrated from ‘Ikrimah with regard to the saying of Allah, the Mighty and Sublime: “And those of you who die and leave behind wives should bequeath for their wives a year’s maintenance and residence without turning them out,” that he said: “This was abrogated by: ‘And those of you who die and leave wives behind them, they (the wives) shall wait (as regards their marriage) for four months and ten days.” (Sahih)
