سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ گھوڑوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1502

گھوڑ دوڑ اور تیر اندازی سے متعلق احادیث

راوی: محمد بن عبدالواحد , مروان , خالد بن یزید بن صالح بن صبیح , ابراہیم بن ابوعبلہ , ولید بن عبدالرحمن , جبیر بن نفیر , سلمہ بن نفیل کندی

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ صَالِحِ بْنِ صَبِيحٍ الْمُرِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي عَبْلَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُرَشِيِّ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ نُفَيْلٍ الْکِنْدِيِّ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَذَالَ النَّاسُ الْخَيْلَ وَوَضَعُوا السِّلَاحَ وَقَالُوا لَا جِهَادَ قَدْ وَضَعَتْ الْحَرْبُ أَوْزَارَهَا فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَجْهِهِ وَقَالَ کَذَبُوا الْآنَ الْآنَ جَائَ الْقِتَالُ وَلَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي أُمَّةٌ يُقَاتِلُونَ عَلَی الْحَقِّ وَيُزِيغُ اللَّهُ لَهُمْ قُلُوبَ أَقْوَامٍ وَيَرْزُقُهُمْ مِنْهُمْ حَتَّی تَقُومَ السَّاعَةُ وَحَتَّی يَأْتِيَ وَعْدُ اللَّهِ وَالْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُوَ يُوحَی إِلَيَّ أَنِّي مَقْبُوضٌ غَيْرَ مُلَبَّثٍ وَأَنْتُمْ تَتَّبِعُونِي أَفْنَادًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ وَعُقْرُ دَارِ الْمُؤْمِنِينَ الشَّامُ

احمد بن عبدالواحد، مروان، خالد بن یزید بن صالح بن صبیح، ابراہیم بن ابوعبلہ، ولید بن عبدالرحمن، جبیر بن نفیر، حضرت سلمہ بن نفیل کندی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! لوگوں کے نزدیک گھوڑوں کی قدر و قیمت ختم ہوگئی ہے انہوں نے اسلحہ رکھ دیا ہے اور کہتے ہیں کہ جہاد کا تو خاتمہ ہو گیا۔ اس لئے کہ جہاد تو موقوف ہو گیا ہے۔ اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا چہرہ مبارک اس کی طرف کر دیا اور فرمایا یہ لوگ تو جھوٹے ہیں ابھی ابھی تو قتال کا حکم آیا ہے اور میری امت میں سے ایک جماعت تو حق (دین) کے واسطے ہمیشہ جہاد کرے گی۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے دلوں کو ان کے واسطے اور ان (لوگوں) کو قیامت تک رزق عنایت فرمائیں گے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا کیا ہوا وعدہ پورا ہوگا نیز ان گھوڑوں کی پیشانی میں اللہ تعالیٰ نے قیامت تک خیر لکھ دیا ہے پھر مجھ کو وحی کے ذریعہ بتلایا گیا ہے کہ جلد میری روح قبض کرلی جائے گی اور تم متفرق جماعتوں میں تقسیم ہو کر میری تابعداری کرو گے نیز آپس میں ایک دوسرے کو قتل کرو گے (پھر فتنوں کے دور میں) مؤمنین شام میں جمع ہوں گے (اور وہ ان فتنوں سے پاک ہوگا)۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘There is goodness tied to the forelocks of horses until the Day of Resurrection. And horses are of three types: Those that bring reward to a man, those that are a means of protection for a man, and those that are a burden (of sin) for a man. As for those that bring reward, they are kept for the cause of Allah and for Jihad. No fodder enters their stomach but for everything that enters their stomachs, reward is written for him, even if he puts them out to pasture.” And he quoted the Hadith. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں