سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1545

مشترک جائیداد کا وقف

راوی: محمد بن عبداللہ , سفیان , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَلَنْجِيُّ بِبَيْتِ الْمَقْدِسِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ عُمَرُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَصَبْتُ مَالًا لَمْ أُصِبْ مِثْلَهُ قَطُّ کَانَ لِي مِائَةُ رَأْسٍ فَاشْتَرَيْتُ بِهَا مِائَةَ سَهْمٍ مِنْ خَيْبَرَ مِنْ أَهْلِهَا وَإِنِّي قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَقَرَّبَ بِهَا إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ فَاحْبِسْ أَصْلَهَا وَسَبِّلْ الثَّمَرَةَ

محمد بن عبد اللہ، سفیان، عبیداللہ بن عمر، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اس قسم کی دولت مل گئی ہے کہ آج تک اس قسم کا مال و دولت کبھی حاصل نہیں ہوا۔ میرے پاس سو اونٹ وغیرہ تھے جن کو دے کر میں نے اہل عرب سے کچھ زمین خریدی۔ اب میں چاہتا ہوں کہ اس سے اللہ کا تقرب حاصل کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زمین کو اپنے پاس رکھو اور اس کے منافع کو اللہ کے راستہ میں وقف کر دو۔

It was narrated that ‘Umar said: “I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about some land of mine in Thamgh. He said: ‘Freeze it and donate its fruits.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں