دو دن روزہ رکھنا اور ایک دن ناغہ کرنا
راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن , سفیان , اعمش , ابوعمار , عمرو بن شرجیل
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ يَصُومُ الدَّهْرَ قَالَ وَدِدْتُ أَنَّهُ لَمْ يَطْعَمْ الدَّهْرَ قَالُوا فَثُلُثَيْهِ قَالَ أَکْثَرَ قَالُوا فَنِصْفَهُ قَالَ أَکْثَرَ ثُمَّ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِمَا يُذْهِبُ وَحَرَ الصَّدْرِ صَوْمُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ
محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفیان، اعمش، ابوعمار، عمرو بن شرجیل ایک صحابی سے نقل فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک آدمی کا ذکر کیا گیا جو کہ ہمیشہ روزہ دار رہا کرتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس سے افضل یہ تھا کہ وہ آدمی کبھی کچھ نہ کھاتا۔ اس پر لوگوں نے عرض کیا اگر وہ شخص دو دن روزے رکھے اور ایک دن روزہ چھوڑ دے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بھی زیادہ ہے۔ صحابہ نے عرض کیا اگر وہ شخص ایک دن روزہ چھوڑ دے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بھی زیادہ ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں تم کو اس قسم کا عمل نہ بتلا دوں کہ جس سے قلب کے وسوسے زائل ہو جائیں۔ وہ یہ ہر ماہ تین دن کے روزے رکھ لینا۔
It was narrated from ‘Amr bin Shurahbil that a man from among the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “It was said to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that a man fasted for the rest of his life. He said: ‘I wish that he had never eaten.’ They said: ‘Two-thirds (of a lifetime)?’ He said: ‘That is too much.’ They ‘Half?’ He said: ‘That is too much.’ Then he said: ‘Shall I not tell you of that which will take away impurity from the heart? Fasting three days each month.”(Sahih)
