سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 301

ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن افطار کرنا کیسا ہے؟

راوی: ابوحصین عبداللہ بن احمد بن عبداللہ بن یونس , عبشر , حصین , مجاہد , عبداللہ بن عمرو

أَخْبَرَنَا أَبُو حَصِينٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ زَوَّجَنِي أَبِي امْرَأَةً فَجَائَ يَزُورُهَا فَقَالَ کَيْفَ تَرَيْنَ بَعْلَکِ فَقَالَتْ نِعْمَ الرَّجُلُ مِنْ رَجُلٍ لَا يَنَامُ اللَّيْلَ وَلَا يُفْطِرُ النَّهَارَ فَوَقَعَ بِي وَقَالَ زَوَّجْتُکَ امْرَأَةً مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَعَضَلْتَهَا قَالَ فَجَعَلْتُ لَا أَلْتَفِتُ إِلَی قَوْلِهِ مِمَّا أَرَی عِنْدِي مِنْ الْقُوَّةِ وَالِاجْتِهَادِ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَکِنِّي أَنَا أَقُومُ وَأَنَامُ وَأَصُومُ وَأُفْطِرُ فَقُمْ وَنَمْ وَصُمْ وَأَفْطِرْ قَالَ صُمْ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَقُلْتُ أَنَا أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ صَوْمَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام صُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا قُلْتُ أَنَا أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ قَالَ اقْرَأْ الْقُرْآنَ فِي کُلِّ شَهْرٍ ثُمَّ انْتَهَی إِلَی خَمْسَ عَشْرَةَ وَأَنَا أَقُولُ أَنَا أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ

ابوحصین عبداللہ بن احمد بن عبداللہ بن یونس، عبشر، حصین، مجاہد، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد نے میرا نکاح ایک عورت سے کر دیا پھر وہ اس کو دیکھنے کے واسطے تشریف لائے اور ان سے دریافت کیا کہ تمہارا شوہر کیسا ہے؟ اس نے عرض کیا کیا خوب ہے وہ ایک اچھا انسان ہے کہ رات میں سوتا نہیں ہے اور نہ دن میں افطار نہیں کرتا اس بات پر وہ مجھ سے لڑنے لگ گئے اور فرمانے لگے کہ تم نے ایک مسلم خاتون کو ایذاء پہنچائی ہے میں نے ان کی بات کا دھیان نہیں دیا کیونکہ میں اپنے اندر طاقت محسوس کرتا تھا۔ یہ خبر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچ گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تو رات میں عبادت میں بھی مشغول رہتا ہوں اور سوتا بھی ہوں روزہ بھی رکھتا ہوں افطار بھی کرتا ہوں تو بھی عبادت الٰہی بھی کر اور رات میں آرام بھی کیا کرو اور روزہ رکھا کرو اور افطار بھی کیا کرو (یعنی روزہ چھوڑتے رہا کرو)۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ہر ماہ میں تین روزے رکھا کرو۔ میں نے عرض کیا مجھ کو اس سے زیادہ قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم حضرت داؤد علیہ السلام کا روزہ رکھو وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک روز افطار کرتے تھے۔ میں نے عرض کیا کہ میرے اندر اس سے زیادہ قوت ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک ماہ میں مکمل قرآن کریم ختم کرو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کم فرماتے فرماتے پندرہ روز تک پہنچ گئے اور میں وہی بات کہتا جاتا تھا کہ مجھ میں اس سے زیادہ قوت ہے۔

It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “My father got me married to a woman and he came to visit her and said: ‘What do you think of your husband?’ She said: ‘What a wonderful man he is. He does not sleep at night and he does not break his fast during the day.’ He got upset with me and said: ‘I got you married to a woman from among the Muslims and you have neglected her.’ I did not pay attention to what he said because of my energy and love of worship. News of that reached the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘But I stand (in prayer) and I sleep, I fast and I break my fast. So stand (in prayer) and sleep, fast and break your fast.’ He said: ‘Fast three days of every month.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Observe the fast of Dawud, peace be upon him: fast one day and break your fast one day.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Read the Qur’an (once) every month.’ Then it ended up being every fifteen days, and I still said: ‘I am able to do more than that.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں