سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 579

حالت احرام میں چوغہ استعمال کرنے سے متعلق

راوی: نوح بن حبیب قومسی , یحیی بن سعید , ابن جریج , عطاء , صفوان بن یعلی بن امیة

أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ الْقُوْمَسِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَائٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ لَيْتَنِي أَرَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُنْزَلُ عَلَيْهِ فَبَيْنَا نَحْنُ بِالْجِعِرَّانَةِ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ فَأَتَاهُ الْوَحْيُ فَأَشَارَ إِلَيَّ عُمَرُ أَنْ تَعَالَ فَأَدْخَلْتُ رَأْسِي الْقُبَّةَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ قَدْ أَحْرَمَ فِي جُبَّةٍ بِعُمْرَةٍ مُتَضَمِّخٌ بِطِيبٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا تَقُولُ فِي رَجُلٍ قَدْ أَحْرَمَ فِي جُبَّةٍ إِذْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغِطُّ لِذَلِکَ فَسُرِّيَ عَنْهُ فَقَالَ أَيْنَ الرَّجُلُ الَّذِي سَأَلَنِي آنِفًا فَأُتِيَ بِالرَّجُلِ فَقَالَ أَمَّا الْجُبَّةُ فَاخْلَعْهَا وَأَمَّا الطِّيبُ فَاغْسِلْهُ ثُمَّ أَحْدِثْ إِحْرَامًا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ ثُمَّ أَحْدِثْ إِحْرَامًا مَا أَعْلَمُ أَحَدًا قَالَهُ غَيْرَ نُوحِ بْنِ حَبِيبٍ وَلَا أَحْسِبُهُ مَحْفُوظًا وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَی أَعْلَمُ

نوح بن حبیب قومسی، یحیی بن سعید، ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کیا ہی اچھا ہو کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وحی کے نزول کے وقت دیکھ سکوں۔ چنانچہ ایک دفعہ جس وقت ہم لوگ مقام جعرانہ پر ٹھہر گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے قبہ میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہونا شروع ہوگئی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے میری جانب اشارہ فرمایا کہ میں نے اپنا سر قبہ میں داخل کیا تو ایک شخص جبہ میں احرام باندھے ہوئے خوشبو لگا کر آیا اور اس نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اس شخص کے بارہ میں کیا حکم ہے جس نے جبہ پہنے ہوئے احرام باندھ لیا ہوا۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہو رہی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (منہ مبارک سے) اس قسم کی آواز آرہی تھی جیسے سونے کی حالت میں خراٹے کی آواز آتی ہے جس وقت وحی آنا بند ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت کیا وہ آدمی کہاں چلا گیا کہ جس نے ابھی ابھی مجھ سے معلوم کیا تھا۔ چنانچہ لوگ اس کو لے کر حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم جبہ اتار دو اور خوشبو دھو ڈالو۔ پھر نئے سرے سے احرام باندھو۔ امام نسائی نے کہا کہ نئے سرے سے احرام باندھ یہ جملہ راوی حضرت نوح بن حبیب کے علاوہ کسی دوسرے راوی نے نقل نہیں کیا اور میں اس کو محفوظ خیال نہیں کرتا۔

It was narrated from Safwan bin Umayyah, from his father, that he said: “I wished that I could see the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , when Revelation was coming down to him. While we were in Al-Ji’rranah and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was in a tent, Revelation was coming down to him and ‘Umar gestured to me to come. So I put my head into the tent. A man had come to him who had entered Ihram wearing a Jubbah having applied perfume. He said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what do you say concerning a man who entered hiram wearing a Jubbah?’ Then (because of this question) the Revelation came. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم started to breath deeply, and when it was over he said: ‘Where is the man who asked me just now?’ The man was brought to him, and he said: ‘As for the Jubbah, take it off, and as for the perfume, wash it off, then enter Ihram.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman said: “Then enter Ihram”, I do not know anyone who said it other than Nub bin Habib and I do not consider it preserved, Allah Glory be to Him, the Most High – knows best.

یہ حدیث شیئر کریں