سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 714

جو آدمی ساتھ میں ہدی نہیں لے گیا ہو تو وہ شخص احرام حج توڑ کر احرام کھول سکتا ہے اس سے متعلقہ حدیث

راوی: محمد بن قدامة , جریر , منصور , ابراہیم , اسود , عائشہ

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا نُرَی إِلَّا الْحَجَّ فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّةَ طُفْنَا بِالْبَيْتِ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَکُنْ سَاقَ الْهَدْيَ أَنْ يَحِلَّ فَحَلَّ مَنْ لَمْ يَکُنْ سَاقَ الْهَدْيَ وَنِسَاؤُهُ لَمْ يَسُقْنَ فَأَحْلَلْنَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَحِضْتُ فَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ فَلَمَّا کَانَتْ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَرْجِعُ النَّاسُ بِعُمْرَةٍ وَحَجَّةٍ وَأَرْجِعُ أَنَا بِحَجَّةٍ قَالَ أَوَ مَا کُنْتِ طُفْتِ لَيَالِيَ قَدِمْنَا مَکَّةَ قُلْتُ لَا قَالَ فَاذْهَبِي مَعَ أَخِيکِ إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهِلِّي بِعُمْرَةٍ ثُمَّ مَوْعِدُکِ مَکَانُ کَذَا وَکَذَا

محمد بن قدامہ، جریر، منصور، ابراہیم، اسود، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ صرف حج کرنے کی نیت و ارادہ سے مدینہ منورہ سے روانہ ہوئے جس وقت ہم لوگ مکہ مکرمہ پہنچ گئے تو ہم لوگوں نے طواف کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا کہ جس شخص کے ساتھ ہدی نہ ہو تو وہ شخص احرام کھول ڈالے۔ چنانچہ اس حکم پر جو شخص ہدی کو ساتھ لے کر نہیں آیا تھا وہ حلال ہو گیا۔ اس وقت ازواج مطہرات بھی اپنے اپنے ساتھ قربانی کا جانور لے کر نہیں آئیں تھیں۔ اس وجہ سے وہ بھی حلال ہو گئیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ چونکہ مجھ کو حیض آگیا تھا اس وجہ سے میں خانہ کعبہ کا طواف نہ کر سکی تھی۔ اس وجہ سے محصب والی رات میں میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! لوگ حج اور عمرہ دونوں سے فراغت کے بعد واپس آئیں گے اور میں صرف حج ہی کر کے واپس ہوں گی؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت ہم لوگ مکہ مکرمہ پہنچے تو کیا تم نے طواف قدوم نہیں کیا تھا؟ اس پر میں نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تم اپنے بھائی کے ہمراہ مقام تنعیم میں پہنچ جاؤ اور تم عمرہ کا احرام باندھنے کے بعد آنا۔ اس کے بعد تم مجھ سے فلاں جگہ ملاقات کرنا۔

It was narrated that ‘ishah said: “We went out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم not thinking of anything but Hajj. When we came to Makkah we circumambulated the House, then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم told those who have not brought a HadI to exit Ihram. So those who have not brought a HadI exited Jhram. His wives had not brought a HadI so they exited I. too.” ‘Aishah said: “My menses came so I did not circumambulate the House. On the night of Ai- (the twelfth night of Dhul-Hijjah) I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, the people are going back having done ‘Umrah and Hajj, but I am going back having done only Hajj.’ He said: ‘Did you not perform Tawaf when we came to Makkah?’ I said: ‘No.’ He said: ‘Then go with your brother to At Tan’Im and enter Ihram for ‘Umrah, then we will meet you and such and such a place.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں