جو آدمی ساتھ میں ہدی نہیں لے گیا ہو تو وہ شخص احرام حج توڑ کر احرام کھول سکتا ہے اس سے متعلقہ حدیث
راوی: عمرو بن علی , یحیی , یحیی , عمرو , عائشہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُرَی إِلَّا أَنَّهُ الْحَجُّ فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنْ مَکَّةَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ أَنْ يُقِيمَ عَلَی إِحْرَامِهِ وَمَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ أَنْ يَحِلَّ
عمرو بن علی، یحیی، یحیی، عمرو، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ صرف حج کرنے کی نیت سے روانہ ہوئے۔ اس وجہ سے جس وقت ہم مکہ مکرمہ کے نزدیک پہنچ گئے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا کہ جو شخص اپنے ساتھ ہدی لے کر نہیں آیا تو وہ شخص حالت احرام ہی میں رہے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “We went out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم not thinking of anything but Hajj. When we drew close to Makkah, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ordered:
‘Whoever has a HadI with him should remain in Ihram, and whoever does not have a HadI with him, he should exit Ihram.” (Sahih)
