جو آدمی ساتھ میں ہدی نہیں لے گیا ہو تو وہ شخص احرام حج توڑ کر احرام کھول سکتا ہے اس سے متعلقہ حدیث
راوی: اسحق بن ابراہیم , عبدالعزیز , دراوردی , ربیعة بن ابوعبدالرحمن , حارث بن بلال
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ بِلَالٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَسْخُ الْحَجِّ لَنَا خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ عَامَّةً قَالَ بَلْ لَنَا خَاصَّةً
اسحاق بن ابراہیم، عبدالعزیز، در اور دی، ربیعة بن ابوعبدالرحمن، حارث بن بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا حج کا توڑ دینا صرف ہم ہی لوگوں کے واسطے ہے یا عام لوگوں کے واسطے بھی یہی حکم ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں بلکہ خاص طریقہ سے ہم لوگوں کے واسطے ہے۔
It was narrated from Al Harith bin Bilal that his father said:
“I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, is this annulment of Hajj just for us or is it for all the people?’ He said: ‘No, it is just for us.” (Da’if)
