جو آدمی ساتھ میں ہدی نہیں لے گیا ہو تو وہ شخص احرام حج توڑ کر احرام کھول سکتا ہے اس سے متعلقہ حدیث
راوی: محمد بن عبداللہ بن مبارک , یحیی بن آدم , مفضل بن مہلہل , بیان , عبدالرحمن بن ابوشعثاء
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ مُهَلْهَلٍ عَنْ بَيَانٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الشَّعْثَائِ قَالَ کُنْتُ مَعَ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ وَإِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ فَقُلْتُ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَجْمَعَ الْعَامَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَقَالَ إِبْرَاهِيمُ لَوْ کَانَ أَبُوکَ لَمْ يَهُمَّ بِذَلِکَ قَالَ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ إِنَّمَا کَانَتْ الْمُتْعَةُ لَنَا خَاصَّةً
محمد بن عبداللہ بن مبارک، یحیی بن آدم، مفضل بن مہلہل، بیان، عبدالرحمن بن ابوشعثاء فرماتے ہیں ایک دفعہ میں حضرت ابراہیم نخعی اور حضرت ابراہیم تیمی کے ساتھ تھا کہ ان کی خدمت میں عرض کیا کہ میں نے یہ ارادہ کیا ہے کہ اس سال حج اور عمرہ ساتھ ہی ساتھ ادا کر لوں اس پر حضرت ابراہیم کہنے لگ گئے اگر تمہارے والد ماجد حیات ہوتے تو وہ اس طریقہ سے نہ سوچتے (یعنی ان کی یہ رائے نہ ہوتی) حضرت ابراہیم نے اپنے والد ماجد کا حوالہ دیتے ہوئے حضرت ابوذر غفاری کا یہ بیان نقل فرمایا کہ حج تمتع مخصوص طور پر ہم لوگوں کے واسطے تھا۔
It was narrated that ‘Abdur Rahman bin Abi Ash-Sha’tha’ said: “I was with Ibrahim An-Nakha’i and Ibrahim At-Taimi, and I said: ‘I wanted to combine Hajj and ‘Umrah this year,’ but Ibrahim said: ‘If your father were alive, he would not do that.’ And Ibrahim At-Taimi said, (narrating) from his father, that Abu Dharr said: ‘Tarnattu’ was only for us.” (Sahih)
