سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 788

مکہ میں جنگ کی ممانعت

راوی: قتیبہ , لیث , سعید بن ابوسعید , ابوشریح

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ أَنَّهُ قَالَ لِعَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ وَهُوَ يَبْعَثُ الْبُعُوثَ إِلَی مَکَّةَ ائْذَنْ لِي أَيُّهَا الْأَمِيرُ أُحَدِّثْکَ قَوْلًا قَامَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْغَدَ مِنْ يَوْمِ الْفَتْحِ سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنَايَ حِينَ تَکَلَّمَ بِهِ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ مَکَّةَ حَرَّمَهَا اللَّهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهَا النَّاسُ وَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَسْفِکَ بِهَا دَمًا وَلَا يَعْضُدَ بِهَا شَجَرًا فَإِنْ تَرَخَّصَ أَحَدٌ لِقِتَالِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا فَقُولُوا لَهُ إِنَّ اللَّهَ أَذِنَ لِرَسُولِهِ وَلَمْ يَأْذَنْ لَکُمْ وَإِنَّمَا أَذِنَ لِي فِيهَا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ وَقَدْ عَادَتْ حُرْمَتُهَا الْيَوْمَ کَحُرْمَتِهَا بِالْأَمْسِ وَلْيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ

قتیبہ، لیث، سعید بن ابوسعید، ابوشریح رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عمرو بن سعید سے مکہ مکرمہ کی جانب لشکر روانہ کرتے ہوئے فرمایا اے امیر مجھ کو ایک بات بیان کرنے کی اجازت دو۔ جو کہ فتح مکہ کے موقع پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح کے دوسرے روز فرمائی تھی۔ اس کو میرے کانوں نے سنا اور دل نے محفوظ رکھا اور میری آنکھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا مکہ مکرمہ ایسا شہر ہے کہ جس کو لوگوں نے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے اس وجہ سے کسی مسلمان کے واسطے جو کہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو جائز نہیں ہے کہ اس میں کسی کا خون بہا دے یا یہاں کا درخت کاٹ ڈالے اور اگر کوئی اپنے فعل پر بطور دلیل کے میرے قتال سے دلیل پکڑے تو تم اس سے کہہ دو کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اجازت عطا فرمائی تھی تم کو اجازت نہیں عطا فرمائی۔ اور مجھ کو دن کا ایک حصہ اس کی اجازت تھی اور اس کے بعد اس کی حرمت اس طرح سے دوبارہ واپس آگئی جس طریقہ سے کہ کل تھی اور جو لوگ اس وقت موجود ہیں تو ان کو چاہیے کہ جو لوگ اس وقت موجود نہیں ہیں ان تک پہنچا دیں۔

It was narrated from Abu Shuraih, that he said to ‘Amr bin Saad, when he was sending troops in batches to Makkah: “Commander! Permit me to tell you of a statement that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the day after the Conquest of Makkah, which my ears heard, my heart understood, and my eyes saw, when he said it. He (the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) praised Allah, then he said: ‘Makkah has been made sacred by Allah, not by the people. It is not permissible for any man who believes in Allah and the Last Day to shed blood in it, or to cut its trees. If anyone seeks permission to fight in it because the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم fought in it, say to him: Allah allowed His Messenger (to fight therein) but He did not allow you. Rather permission was given to me (to fight therein) for a short period of one day, and now its sanctity has been restored as it was before. Let those who are present convey (this news) to those who are absent.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں