سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 796

حرم شریف میں سانپ کو مار ڈالنے سے متعلق

راوی: عمرو بن علی , یحیی , ابن جریج , ابوزبیر , مجاہد , ابوعبیدة , ابن مسعود

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ عَرَفَةَ الَّتِي قَبْلَ يَوْمِ عَرَفَةَ فَإِذَا حِسُّ الْحَيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوهَا فَدَخَلَتْ شَقَّ جُحْرٍ فَأَدْخَلْنَا عُودًا فَقَلَعْنَا بَعْضَ الْجُحْرِ فَأَخَذْنَا سَعَفَةً فَأَضْرَمْنَا فِيهَا نَارًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَاهَا اللَّهُ شَرَّکُمْ وَوَقَاکُمْ شَرَّهَا

عمرو بن علی، یحیی، ابن جریج، ابوزبیر، مجاہد، ابوعبیدہ، ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ عرفات کی رات یعنی عرفہ والے دن سے قبل والی رات رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے کہ اچانک سانپ کی آہٹ محسوس ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ اس کو مار ڈالو لیکن وہ بل میں داخل ہوگیا۔ چنانچہ ہم لوگوں نے سوراخ میں ایک لکڑی داخل کر دی اور کچھ پتھر نکالے پھر لکڑیاں جمع کر کے سوراخ میں داخل کیں اور ان میں آگ لگا دی۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے اس کو تمہارے شر سے اور تم کو اس کے شر سے بچا لیا۔

It was narrated from Abu ‘Ubaidah that his father said: “We were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the night of ‘Arafat which is before ‘Arafat, when he heard a snake. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Kill it.’ It went into a crack in a rock, and we put a stick in and broke part of the hole, then we took some palm tree leaves and set them ablaze in the hole. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Allah protected it from your evil and protected you from its evil.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں