کتنے طواف میں دوڑنا چاہیے
راوی: عبیداللہ بن سعید , یحیی , عبیداللہ , نافع رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابن عمر
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَرْمُلُ الثَّلَاثَ وَيَمْشِي الْأَرْبَعَ وَيَزْعُمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَفْعَلُ ذَلِکَ
عبیداللہ بن سعید، یحیی، عبیداللہ، نافع رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تین طواف میں تیز تیز چلتے تھے اور باقی چار چکر عام چال چلتے پھر فرماتے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی طریقہ سے کرتے تھے۔
It was narrated from Nafi’ that ‘Abdullah bin ‘Umar used to walk rapidly for three (rounds), and walk for four, and he said that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to do that. (Sahih)
