سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 858

حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رمل کرنے کی وجہ

راوی: قتیبہ , حماد , زبیر بن عدی فرماتے ہیں کہ آدمی نے ابن عمر

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ عَنْ اسْتِلَامِ الْحَجَرِ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ فَقَالَ الرَّجُلُ أَرَأَيْتَ إِنْ زُحِمْتُ عَلَيْهِ أَوْ غُلِبْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا اجْعَلْ أَرَأَيْتَ بِالْيَمَنِ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ

قتیبہ، حماد، زبیر بن عدی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حجر اسود کو بوسہ دینے سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کو چومتے اور چھوتے ہوئے دیکھا ہے اس آدمی نے عرض کیا اگر وہاں پر لوگ زیادہ ہو جائیں اور میں مغلوب ہو جاؤں تو؟ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم اپنے اگر مگر کو یمن ہی میں رکھو۔ میں تو فقط اس قدر جانتا ہوں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حجر اسود کو بوسہ دیتے ہوئے اور ہاتھ سے چھوتے ہوئے دیکھا ہے۔

It was narrated that Az Zubair bin ‘Adiyy said: “A man asked Ibn ‘Umar about touching the Black Stone and he said: ‘I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم touching it and kissing it.’ The man said: ‘What if it is too crowded and I am overwhelmed?’ Ibn ‘Umar, may Allah be pleased with him, said: ‘Leave your “what if” in Yemen! I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم touching it and kissing it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں