سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 879

صفا اور مروہ کے بارے میں

راوی: محمد بن منصور , سفیان , زہری , عروة

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی عَائِشَةَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا قُلْتُ مَا أُبَالِي أَنْ لَا أَطُوفَ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ بِئْسَمَا قُلْتَ إِنَّمَا کَانَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ لَا يَطُوفُونَ بَيْنَهُمَا فَلَمَّا کَانَ الْإِسْلَامُ وَنَزَلَ الْقُرْآنُ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ فَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطُفْنَا مَعَهُ فَکَانَتْ سُنَّةً

محمد بن منصور، سفیان، زہری، عروہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے سامنے یہ آیت کریمہ" فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا" تلاوت فرمائی یعنی صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں اس وجہ سے جو شخص خانہ کعبہ کا حج یا عمرہ کرے اس پر ان دونوں کے درمیان طواف کرنے کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی گناہ نہیں ہے اور عرض کیا ان دونوں کے درمیان پھرنا لازم نہیں سمجھنا۔ اس لئے کہ اس جگہ اس کو لازم نہیں کیا گیا۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان فرمایا کہ تم نے کس قدر غلط بات کی ہے لوگ دور جاہلیت میں ان کے درمیان طواف نہیں کرتے تھے لیکن اسلام جس وقت آیا اور قرآن کریم نازل ہوا تو یہ آیت کریمہ" إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ " بھی نازل ہوئی اس کے بعد رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی ان کے درمیان طواف کیا اور ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ساتھ اسی طریقہ سے کیا چنانچہ یہ مسنون ہوگیا۔

It was narrated that ‘Urwah said: “I recited to ‘Aishah: ‘So it is not a sin on him who performs I-Ia or ‘Ujnrah (pilgrimage) of the House to perform the going (Tawaf) between them (As-Safa and Al-Ma rwah).’ “I said: ‘I do not care if I do not go between them?’ She said: ‘What a bad thing you have said!’ People at the time of the Jahili used not to go between them, but when Islam came and the Qur’an was revealed:
‘Verily, As-Safa and Al-Manvah are of the symbols of Allah,’ the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went between them, and we did that with him, and thus it became part of IIajj.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں