سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 902

جو شخص حج کی نیت کرے اور ہدی ساتھ لے جائے

راوی: محمد بن رافع , یحیی , ابن آدم , سفیان , ابن عیینہ , عبدالرحمن بن قاسم , وہ اپنے والد سے , عائشہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ آدَمَ عَنْ سُفْيَانَ وَهُوَ ابْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُرَی إِلَّا الْحَجَّ قَالَتْ فَلَمَّا أَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ مَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُقِمْ عَلَی إِحْرَامِهِ وَمَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيَحْلِلْ

محمد بن رافع، یحیی، ابن آدم، سفیان، ابن عیینہ، عبدالرحمن بن قاسم، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کے ارادہ سے چلے۔ جس وقت بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو اپنے ساتھ ہدی لایا ہو وہ حالت احرام میں رہے اور جو اپنے ساتھ ہدی نہیں لایا وہ اپنا احرام کھول دے۔

It was narrated that ‘Aishah said: “We went out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with no intention but Hajj. When he had circumambulated the House and performed Sa‘i between A and Al-Marwah, he said: ‘Whoever has a HadI with him, let him remain in Ihram, and whoever does not have a HadI with him, let him exit Ihram.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں