سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 914

عرفات کے دن سے متعلق

راوی: اسحق بن ابراہیم , عبداللہ بن ادریس , وہ اپنے والد سے , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب رحمۃ اللہ علیہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ يَهُودِيٌّ لِعُمَرَ لَوْ عَلَيْنَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَاتَّخَذْنَاهُ عِيدًا الْيَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِينَکُمْ قَالَ عُمَرُ قَدْ عَلِمْتُ الْيَوْمَ الَّذِي أُنْزِلَتْ فِيهِ وَاللَّيْلَةَ الَّتِي أُنْزِلَتْ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ

اسحاق بن ابراہیم، عبداللہ بن ادریس، وہ اپنے والد سے، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک یہودی نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ اگر یہ آیت کریمہ" الْيَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِينَکُمْ " آخر تک۔ ہم لوگوں پر نازل ہوتی تو ہم لوگ اس دن کو عید کا دن مقرر کرتے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں بہت اچھی طرح سے وقف ہوں کہ یہ آیت کس روز نازل ہوئی ہے۔ وہ جمعہ کی رات تھی اور ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ عرفات میں تھے۔

It was narrated that Tariq bin Shihab said: “A Jew said to ‘Umar: ‘If this Verse had been revealed to us, we would have taken it as a festival (‘Eid): ‘This day, I have perfected your religion for you.’ ‘Umar said: ‘I know the day when it was revealed and the night on which it was revealed; a Friday night when we were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in ‘Arafat.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں