مقام عرفات میں دعا مانگتے وقت ہاتھ اٹھانا
راوی: اسحق بن ابراہیم , ابومعاویہ , ہشام , وہ اپنے والد سے , عائشہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ قُرَيْشٌ تَقِفُ بِالْمُزْدَلِفَةِ وَيُسَمَّوْنَ الْحُمْسَ وَسَائِرُ الْعَرَبِ تَقِفُ بِعَرَفَةَ فَأَمَرَ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی نَبِيَّهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقِفَ بِعَرَفَةَ ثُمَّ يَدْفَعُ مِنْهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ
اسحاق بن ابراہیم، ابومعاویہ، ہشام، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ قریش کے لوگوں کو حمس کہا جاتا ہے مزدلفہ میں وہ لوگ قیام کرتے اور باقی عرب کے حضرات مقام عرفات میں چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم فرمایا کہ عرفات میں قیام کریں اور وہیں سے واپس آئیں اس کے بعد یہ آیت کریمہ" ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ" نازل ہوئی یعنی وہاں ہی سے واپس ہوا کرو کہ جس جگہ سے لوگ واپس ہوتے ہیں۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Quraish used to stand in Al-Muzdalifah and they called themselves Al-Hums, and the rest of the ‘Arabs stood in ‘Arafat. Then Allah, Blessed and Most High, commanded His Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to stand in ‘Arafat, and then move on from there. Allah, the Mighty and Sublime, revealed: ‘Then depart from the place whence all the people depart.” (Sahih)
