سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 931

عرفات سے لوٹتے وقت اطمینان و سکون کے ساتھ چلنے کا حکم

راوی: محمد بن علی بن حرب , محرز بن وضاح , اسماعیل , ابن امیة , ابوغطفان بن طریف , ابن عباس

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ الْوَضَّاحِ عَنْ إِسْمَعِيلَ يَعْنِي ابْنَ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِي غَطَفَانَ بْنِ طَرِيفٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ لَمَّا دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَنَقَ نَاقَتَهُ حَتَّی أَنَّ رَأْسَهَا لَيَمَسُّ وَاسِطَةَ رَحْلِهِ وَهُوَ يَقُولُ لِلنَّاسِ السَّکِينَةَ السَّکِينَةَ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ

محمد بن علی بن حرب، محرز بن وضاح، اسماعیل، ابن امیة، ابوغطفان بن طریف، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت مقام عرفات سے واپس ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹنی کی نکیل اس قدر کھینچ دی کہ اونٹنی کا سر پالان کی لکڑی کو چھونے لگ گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں سے فرما رہے تھے کہ اے لوگو! تم لوگ عرفہ کی شام کو اطمینان کے ساتھ چلو۔

It was narrated from Abu Ghatfan bin Tarif that he heard Ibn ‘Abbas say: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم departed, he reined in his she-camel until its head touched the middle of his saddle, and he was saying to the people: ‘Be tranquil be tranquil,’ on the evening of ‘Arafat.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں