جو شخص مقام مزدلفہ میں امام کے ساتھ نماز نہ پڑھ سکے
راوی: علی بن حسین , امیة , شعبة , یسار , شعبی , عروة بن مفرس
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَمْعٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَقْبَلْتُ مِنْ جَبَلَيْ طَيِّئٍ لَمْ أَدَعْ حَبْلًا إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ فَهَلْ لِي مِنْ حَجٍّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی هَذِهِ الصَّلَاةَ مَعَنَا وَقَدْ وَقَفَ قَبْلَ ذَلِکَ بِعَرَفَةَ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ وَقَضَی تَفَثَهُ
علی بن حسین، امیة، شعبہ، یسار، شعبی، عروہ بن مضرس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا مزدلفہ میں اور میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں مقام طئی کے پہاڑوں سے آیا ہوں اور راستہ میں کوئی ٹیلہ اس قسم کا نہ چھوڑا کہ جس پر میں نہ ٹھہرا ہوں تو کیا میرا حج ادا ہوگیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ہم لوگوں کے ساتھ یہ نماز فجر ادا کی اور اس سے قبل عرفات میں دن یا رات کے وقت قیام کر چکا تھا تو اس شخص کا حج ہوگیا اور میل کچیل صاف نہ کرنے کی مدت مکمل ہوگئی۔
It was narrated that ‘Urwah bin Mudarris said: “I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in Jam’ (Al-Muzdalifah) and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم I have come from the two mountains of TaI’ and I did not leave any mountain but I stood on it; is there Hajj for me?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever offers this prayer with us, and stood before that in ‘Arafat by night or by day, his Hajj is complete, and he has completed the prescribed duties.” (Sahih)
