سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسامت کے متعلق ۔ حدیث 1033

حضرت علقمہ بن وائل کی روایت میں راویوں کا اختلاف

راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , عوف بن ابوجمیلة , حمزة , ابوعمر عائذی , علقمہ بن وائل

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ قَالَ حَدَّثَنِي حَمْزَةُ أَبُو عُمَرَ الْعَائِذِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَلْقَمَةُ بْنُ وَائِلٍ عَنْ وَائِلٍ قَالَ شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ جِيئَ بِالْقَاتِلِ يَقُودُهُ وَلِيُّ الْمَقْتُولِ فِي نِسْعَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَلِيِّ الْمَقْتُولِ أَتَعْفُو قَالَ لَا قَالَ أَتَأْخُذُ الدِّيَةَ قَالَ لَا قَالَ فَتَقْتُلُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ بِهِ فَلَمَّا ذَهَبَ بِهِ فَوَلَّی مِنْ عِنْدِهِ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ أَتَعْفُو قَالَ لَا قَالَ أَتَأْخُذُ الدِّيَةَ قَالَ لَا قَالَ فَتَقْتُلُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ أَمَا إِنَّکَ إِنْ عَفَوْتَ عَنْهُ يَبُوئُ بِإِثْمِهِ وَإِثْمِ صَاحِبِکَ فَعَفَا عَنْهُ وَتَرَکَهُ فَأَنَا رَأَيْتُهُ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ

محمد بن بشار، یحیی بن سعید، عوف بن ابوجمیلة، حمزة، ابوعمر عائذی، علقمہ بن وائل سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت وائل بن حجر سے سنا انہوں نے بیان کیا کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں تھا جس وقت مقتول کا وارث قاتل کو پکڑ کر کھینچتا ہوا ایک رسی سے باندھ کر لایا ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وارث سے فرمایا کیا تم معاف کرتے ہو؟ اس نے کہا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کی دیت لیتے ہو؟ اس نے کہا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو قتل کرتے ہو؟ اس نے کہا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا لے جا اس کو۔ جس وقت وہ اس کو لے چلا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو بلایا اور دوبارہ فرمایا کیا تم معاف کرتے ہو؟ وہ بولا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دیت لیتے ہو وہ بولا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو قتل کرتے ہو۔ اس نے کہا جی ہاں۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خیر تم اس کو لے جاؤ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم اس کو معاف کرو گے تو وہ اپنا گناہ اور اپنے ساتھی (یعنی مقتول کا گناہ) بھی لے لے گا۔ اس نے اس کو معاف کر دیا اور چھوڑ دیا۔ میں نے دیکھا کہ وہ یعنی قاتل اپنی رسی کھینچ رہا تھا۔

It was narrated from ‘Alqamah bin Wa’il that his father said: “I was sitting with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم i when a man came with a string around his neck and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, this man and my brother were diggiiig a hole, and he raised his pickax and struck his companion in the head, killing him.’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Forgive him,’ but he refused and said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, this man and my brother were digging a hole, and he raised his pickax and struck his companion in the head, killing him.’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , said: ‘Forgive him,’ but he refused, then he stood up and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, this man and my brother were digging a hole, and he raised his pickax and struck his companion in the head, killing him.’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Forgive him,’ but he refused. He (the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) said: ‘Go, but if you kill him, you will be like him.’ So he took him out, and they called out to him: ‘Didn’t you hear what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said?’ So he came back and he said: ‘If I kill him will I be like him?’ He said: ‘Yes. Forgive him.’ Then he went out, dragging his string, until he disappeared from our view.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں