سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 110

قسم توڑنے سے قبل کفارہ دینا

راوی: حماد , غیلان بن جریر , ابوبردہ , ابوموسیٰ اشعری

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُکُمْ وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُکُمْ ثُمَّ لَبِثْنَا مَا شَائَ اللَّهُ فَأُتِيَ بِإِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلَاثِ ذَوْدٍ فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ لَا يُبَارِکُ اللَّهُ لَنَا أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا قَالَ أَبُو مُوسَی فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ مَا أَنَا حَمَلْتُکُمْ بَلْ اللَّهُ حَمَلَکُمْ إِنِّي وَاللَّهِ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَأَرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا کَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ

حماد، غیلان بن جریر، ابوبردہ، حضرت ابوموسیٰ اشعری سے روایت ہے کہ میں خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اپنی جماعت میں شامل ہو کر حاضر ہوا تھا اور ہم سب اسی غرض سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سواری مانگ سکیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں سے فرمایا اللہ کی قسم! میں تم کو سواری نہیں دوں گا اور میرے پاس سواری چیز تمہارے واسطے نہیں ہے۔ حضرت ابوموسیٰ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ اس قدر دیر تک ٹھہرے رہے کہ جس قدر دیر اللہ تعالیٰ کی مرضی ہوئی اس دوران کچھ اونٹ آئے پھر حکم ہوا ہمارے واسطے تین اونٹ دینے کا ۔ پس جس وقت ہم لوگ وہاں سے روانہ ہوئے تو لوگ آپس میں تذکرہ کرنے لگے کہ یہ سواریاں ہم کو مبارک نہیں ہوں گی اس لئے کہ جس وقت ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آنے کے بعد سواریاں مانگیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قسم کھائی اور فرمایا کہ تم کو سواری نہیں دیں گے۔ حضرت ابوموسیٰ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کیا جو کہ ہم لوگوں نے آپس میں کہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تم کو سواری نہیں دی بلکہ اللہ تعالیٰ نے دی ہے اور یہ بات ارشاد فرمائی۔ اللہ کی قسم میں جو قسم کھاتا ہوں اور پھر میں بہتر دیکھتا ہوں اس کے غیر کو اس سے تو کفارہ دیتا ہوں اپنی قسم کا اور میں وہ کام انجام دیتا ہوں جو کہ اس قسم سے بہتر ہوتا ہے۔

It was narrated that Abu Musa Al-Ash’ari said: “I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with a group of the Ash’ari people and asked him to give us animals to ride. He said: ‘By Allah, I cannot give you anything to ride and I have nothing to give you to ride.’ We stayed as long as Allah willed, then some camels were brought to him. He ordered that we be given three fine-looking camels. When we left, we said to one another: ‘We came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to ask him for animals to ride, and he swore by Allah that he would not give us anything to ride, then he gave us something.” Abu Musa said: “We came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that. He said: ‘I did not give you animals to ride, rather Allah gave you them to ride. By Allah, I do not swear an oath and then see something better than it, but I offer expiation for my oath and do that which is better.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں