سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسامت کے متعلق ۔ حدیث 1167

عمرو بن حزم کی حدیث اور راویوں کا اختلاف

راوی: عمرو بن منصور , مسلم بن ابراہیم , ابان , یحیی , اسحق بن عبداللہ بن ابوطلحہ , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَی بَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَلْقَمَ عَيْنَهُ خُصَاصَةَ الْبَابِ فَبَصُرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَخَّاهُ بِحَدِيدَةٍ أَوْ عُودٍ لِيَفْقَأَ عَيْنَهُ فَلَمَّا أَنْ بَصُرَ انْقَمَعَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّکَ لَوْ ثَبَتَّ لَفَقَأْتُ عَيْنَکَ

عمرو بن منصور، مسلم بن ابراہیم، ابان، یحیی، اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دروازہ میں آنکھ لگا کر جھانکنے لگا جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کو دیکھا (کہ وہ اس طرح سے بلا اجازت جھانک رہا ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لکڑی یا لوہا لے کر اس کی آنکھ پھوڑ ڈالنے کا ارادہ فرما لیا جب اس نے یہ دیکھا تو اپنی آنکھ ہٹا لی اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تو اسی طرح سے اپنی آنکھ اسی جگہ لگائے رکھتا تو میں تیری آنکھ پھوڑ ڈالتا۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever looks into a house without the permission of the occupants and they put out his eye, he has no right to blood money or retaliation.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں