سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسامت کے متعلق ۔ حدیث 1174

ان احادیث کا تذکرہ جو کہ سنن کبری میں موجود نہیں ہیں لیکن مجتبی میں اضافہ کی گئی ہیں اس آیت"ومن یقتل مومنا متعمدا: کریمہ کی تفسیر سے متعلق

راوی: عمرو بن علی , یحیی , ابن جریج , قاسم بن ابی بزة , سعید بن جبیر

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الْقَاسِمُ بْنُ أَبِي بَزَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ هَلْ لِمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا مِنْ تَوْبَةٍ قَالَ لَا وَقَرَأْتُ عَلَيْهِ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ قَالَ هَذِهِ آيَةٌ مَکِّيَّةٌ نَسَخَتْهَا آيَةٌ مَدَنِيَّةٌ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ

عمرو بن علی، یحیی، ابن جریج، قاسم بن ابی بزة، سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے عرض کیا جو شخص کسی مسلمان کو قتل کر دے تو اس کی توبہ قبول ہے یا نہیں تو انہوں نے کہا نہیں اس پر میں نے سورت فرقان آیت تلاوت کی (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ) 25۔ الفرقان : 68)

It was narrated that ‘Ubaidullah bin Abi Bakr said: “I heard Anas say: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The major sins are: associating others with Allah (Shirk), disobeying one’s parents, killing a soul (murder) and speaking falsely.”

یہ حدیث شیئر کریں