سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 1198

کونسی چیز محفوظ ہے اور کونسی غیر محفوظ (جسے چرانے پر چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا)

راوی: عثمان بن عبداللہ , حسن بن حماد , عمرو بن ہاشم جنبی , ابومالک , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر

أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ الْجَنْبِيُّ أَبُو مَالِکٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً کَانَتْ تَسْتَعِيرُ الْحُلِيَّ لِلنَّاسِ ثُمَّ تُمْسِکُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَتُبْ هَذِهِ الْمَرْأَةُ إِلَی اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتَرُدَّ مَا تَأْخُذُ عَلَی الْقَوْمِ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُمْ يَا بِلَالُ فَخُذْ بِيَدِهَا فَاقْطَعْهَا

عثمان بن عبد اللہ، حسن بن حماد، عمرو بن ہاشم جنبی، ابومالک، عبیداللہ بن عمر، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت لوگوں سے زیور ادھار مانگا کرتی تھی پھر ان کو واپس نہ لوٹاتی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس کو توبہ کرنا چاہیے اللہ اور رسول سے اور اس کو چاہیے کہ جو اس نے لوگوں سے لیا ہے وہ واپس کرے۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اٹھو اے بلال! اور اس کو پکڑو اور اس کا ہاتھ کاٹ ڈالو۔

It was narrated from Jabir that a woman from Banu Makhzum stole (something), and she was brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم She sought the protection of Umm Salamah, but the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:
“If Fatimah bint Muhammad were to steal, I would cut off her hand.” And he ordered that her hand be cut off. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں