سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب ایمان اور اس کے ارکان ۔ حدیث 1311

اسلام پر بیعت سے متعلق

راوی: قتیبہ , سفیان , زہری , ابوادریس خولانی , عبادة بن صامت

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسٍ فَقَالَ تُبَايِعُونِي عَلَی أَنْ لَا تُشْرِکُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَزْنُوا قَرَأَ عَلَيْهِمْ الْآيَةَ فَمَنْ وَفَّی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَهُوَ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ

قتیبہ، سفیان، زہری، ابوادریس خولانی، عبادة بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک مجلس میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ مجھ سے اس بات پر بیعت کرتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کروگے نہ چوری کروگے نہ زنا کروگے۔ پھر یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی جو شخص تم میں سے اپنے اقرار کو مکمل کرے (یعنی ان مذکورہ کاموں کو نہ کرے) تو اس کا ثواب اللہ تعالیٰ کے پاس ملے گا اور جس سے ایسا کام سرزد ہو پھر اللہ تعالیٰ دنیا میں اس کو چھپائے تو آخرت میں وہ اللہ تعالیٰ کی مرضی پر ہے کہ چاہے وہ اس کو عذاب میں مبتلا کرے اور چاہے اس کی مغفرت فرما دے۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Faith has seventy- odd branches, the most virtuous of which is La ilaha illallah (there is none worthy of worship except Allah) and the least of which is removing something harmful from the road. And modesty (Al-Haya’) is a branch of faith.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں