بالوں کو برابر کرنے یعنی کنگھی کرنے اور تیل لگانے سے متعلق
راوی: عمرو بن علی , عمر بن علی بن مقدم , یحیی بن سعید , محمد بن منکدر , ابوقتادة
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُقَدَّمٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ کَانَتْ لَهُ جُمَّةٌ ضَخْمَةٌ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُحْسِنَ إِلَيْهَا وَأَنْ يَتَرَجَّلَ کُلَّ يَوْمٍ
عمرو بن علی، عمر بن علی بن مقدم، یحیی بن سعید، محمد بن منکدر، ابوقتادة سے روایت ہے کہ ان کے سر پر بالوں کا ہجوم تھا انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ان کو اچھی طرح سے رکھو اور تم روزانہ کنگھی کرو۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم liked to start on the right whenever possible; when purifying himself, when putting on his shoes, and when combing his hair. (Sahih)
