خضاب کرنے سے متعلق
راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , ابن حارث , عزرة , ابن ثابت , ابوزبیر , جابر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا عَزْرَةُ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَبِي قُحَافَةَ وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ کَأَنَّهُ ثَغَامَةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيِّرُوا أَوْ اخْضِبُوا
محمد بن عبدالاعلی، خالد، ابن حارث، عزرة، ابن ثابت، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حضرت ابوقحافہ (حضرت ابوبکر صدیق کے والد) کو لے کر آئے ان کے سر کے بال اور ڈاڑھی کے بال دونوں کے دونوں ہی ایک طرح (سفید) کے ہو رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ان کا رنگ تبدیل کرلو اور تم خضاب کر لو۔
It was narrated that Humaid bin ‘Abdur-Rahman said: “I heard Muawiyah say, when he was on the Minbar in Al-Madinah, and he brought out a hairpiece from his sleeve: ‘people of Al-Madinah, where are your knowledgeable ones? I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbid such things as this, and he said: “The Children of Israel were destroyed when their women started to wear things like this.” (Sahih)
