سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ ۔ حدیث 1667

تصویر سازی کرنے والوں کو قیامت کے دن کس طرح کا عذاب ہوگا ؟

راوی: عمرو بن علی , خالد , ابن حارث , سعید بن ابوعروبة , نضر بن انس

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَقَالَ إِنِّي أُصَوِّرُ هَذِهِ التَّصَاوِيرَ فَمَا تَقُولُ فِيهَا فَقَالَ ادْنُهْ ادْنُهْ سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فِي الدُّنْيَا کُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخِهِ

عمرو بن علی، خالد، ابن حارث، سعید بن ابوعروبة، نضر بن انس سے روایت ہے کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اس دوران عراق کا ایک شخص آیا اور عرض کرنے لگا میں تصویر سازی کا کام کرتا ہوں اس بارے میں تمہاری کیا رائے ہے؟ انہوں نے فرمایا تم میرے پاس آجاؤ میرے پاس آجاؤ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جو کوئی دنیا میں کوئی تصویر بنائے گا تو قیامت کے دن اس کو حکم ہوگا اس میں روح ڈالنے کا اور وہ اس میں روح نہ ڈال سکے گا۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The makers of these images will be punished on the Day of Resurrection, and it will be said to them: ‘Breathe life into that which you have created.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں