سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1850

جس وقت شراب کی حرمت نازل ہوئی تو کس قسم کی شراب بہائی گئی

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ یعنی ابن مبارک , سلیمان تیمی , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَکِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ بَيْنَا أَنَا قَائِمٌ عَلَی الْحَيِّ وَأَنَا أَصْغَرُهُمْ سِنًّا عَلَی عُمُومَتِي إِذْ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ وَأَنَا قَائِمٌ عَلَيْهِمْ أَسْقِيهِمْ مِنْ فَضِيخٍ لَهُمْ فَقَالُوا اکْفَأْهَا فَکَفَأْتُهَا فَقُلْتُ لِأَنَسٍ مَا هُوَ قَالَ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ أَنَسٍ کَانَتْ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ فَلَمْ يُنْکِرْ أَنَسٌ

سوید بن نصر، عبداللہ یعنی ابن مبارک، سلیمان تیمی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ میں اپنے قبیلہ میں کھڑا ہوا تھا اپنے چچاؤں کے پاس اور میں سب سے زیادہ کم عمر تھا اس دوران ایک آدمی آیا اور اس نے کہا شراب حرام ہوگئی اور میں کھڑا ہوا ان کو فضیخ پلا رہا تھا انہوں نے کہا تم اس کو پلٹ دو۔ میں نے وہ الٹ دی۔ حضرت سلیمان نے کہا وہ شراب کس چیز کی تھی؟ حضرت انس نے فرمایا گدری کھجور اور خشک کھجور کی۔ حضرت ابوبکر بن انس نے کہا کیا ان دنوں لوگ وہی شراب پیا کرتے تھے؟ حضرت انس نے یہ سنا اور اس کا انکار نہیں فرمایا۔

It was narrated that Jabir — meaning bin ‘Abdullah — said:
“Unripe dates and dried dates are Khamr.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں