شراب نوشی سے کون کون سے گناہ کا ارتکاب ہوتا ہے نماز چھوڑ دینا ناحق خون کرنا جس کو خداوندقدوس نے حرام فرمایا ہے
راوی: سوید , عبداللہ , معمر , زہری , ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ اجْتَنِبُوا الْخَمْرَ فَإِنَّهَا أُمُّ الْخَبَائِثِ إِنَّهُ کَانَ رَجُلٌ مِمَّنْ خَلَا قَبْلَکُمْ تَعَبَّدَ فَعَلِقَتْهُ امْرَأَةٌ غَوِيَّةٌ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ جَارِيَتَهَا فَقَالَتْ لَهُ إِنَّا نَدْعُوکَ لِلشَّهَادَةِ فَانْطَلَقَ مَعَ جَارِيَتِهَا فَطَفِقَتْ کُلَّمَا دَخَلَ بَابًا أَغْلَقَتْهُ دُونَهُ حَتَّی أَفْضَی إِلَی امْرَأَةٍ وَضِيئَةٍ عِنْدَهَا غُلَامٌ وَبَاطِيَةُ خَمْرٍ فَقَالَتْ إِنِّي وَاللَّهِ مَا دَعَوْتُکَ لِلشَّهَادَةِ وَلَکِنْ دَعَوْتُکَ لِتَقَعَ عَلَيَّ أَوْ تَشْرَبَ مِنْ هَذِهِ الْخَمْرَةِ کَأْسًا أَوْ تَقْتُلَ هَذَا الْغُلَامَ قَالَ فَاسْقِينِي مِنْ هَذَا الْخَمْرِ کَأْسًا فَسَقَتْهُ کَأْسًا قَالَ زِيدُونِي فَلَمْ يَرِمْ حَتَّی وَقَعَ عَلَيْهَا وَقَتَلَ النَّفْسَ فَاجْتَنِبُوا الْخَمْرَ فَإِنَّهَا وَاللَّهِ لَا يَجْتَمِعُ الْإِيمَانُ وَإِدْمَانُ الْخَمْرِ إِلَّا لَيُوشِکُ أَنْ يُخْرِجَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ
سوید، عبد اللہ، معمر، زہری، ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث، وہ اپنے والد سے، عثمان نے فرمایا بچو خمر سے (یعنی شراب سے) وہ تمام برائیوں کی جڑ ہے اگلے دور میں ایک شخص تھا جو کہ عبادت میں مشغول رہتا تھا اس کو ایک زنا کار عورت نے پھنسانا چاہا چنانچہ (سازش کر کے) اس کے پاس ایک باندی کو بھیجا اور اس سے کہلوایا کہ میں تجھ کو گواہی کے واسطے بلا رہی ہوں چنانچہ وہ شخص باندی کے ساتھ چل دیا۔ اس باندی نے مکان کے ہر ایک دروازہ کو جس وقت وہ اس کے اندر داخل ہوتا بند کرنا شروع کر دیا یہاں تک کہ وہ (عبادت گزار شخص) ایک عورت کے پاس پہنچا جو کہ حسین و جمیل عورت تھی اور اس کے پاس ایک لڑکا تھا اور ایک شراب کا برتن تھا۔ اس عورت نے کہا اللہ کی قسم! میں نے تجھ کو شہادت کے واسطے نہیں بلایا لیکن اس واسطے بلایا ہے کہ تو مجھ سے ہم بستری کرے یا اس شراب کا ایک جام پی لے،یا اس لڑکے کو مار ڈالے چنانچہ اس عورت نے اس شخص کو ایک گلاس شراب کا پلا دیا۔ اس شخص نے کہا مجھ کو اور (زیادہ شراب) دے (یہ بات شراب کے مزہ کی وجہ سے اس نے کہی) پھر وہ شخص وہاں سے نہیں ہٹا یہاں تک کہ اس عورت سے صحبت کی اور اس لڑکے کا خون کیا لہذا تم لوگ شراب سے بچو کیونکہ اللہ کی قسم ایمان اور شراب کا ہمیشہ پینا دونوں ساتھ نہیں ہوتے یہاں تک کہ ایک دوسرے کو نکال دیتا ہے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever drinks Khamr and puts it in his belly, Allah will not accept his Salah for seven (days), if he dies during them” — Muhammad bin Adam (One of the narrators) said: “he will die a Kafir. If he was too intoxicated to offer any of the obligatory” — Ibn Adam said: “or recite Qur’an, his Salah will not be accepted for days, and if he dies during them,” And Ibn Adam said: “He will die a Kafir.” (Da’if)
