سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1978

شراب نوشی سے کون کون سے گناہ کا ارتکاب ہوتا ہے نماز چھوڑ دینا ناحق خون کرنا جس کو خداوندقدوس نے حرام فرمایا ہے

راوی: ابوبکر بن علی , شریح بن یونس , یحیی بن عبدالملک , العلاء , ابن مسیب , فضیل , مجاہد , ابن عمر

أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ الْعَلَائِ وَهُوَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ فُضَيْلٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَلَمْ يَنْتَشِ لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ مَا دَامَ فِي جَوْفِهِ أَوْ عُرُوقِهِ مِنْهَا شَيْئٌ وَإِنْ مَاتَ مَاتَ کَافِرًا وَإِنْ انْتَشَی لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً وَإِنْ مَاتَ فِيهَا مَاتَ کَافِرًا خَالَفَهُ يَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ

ابوبکر بن علی، شریح بن یونس، یحیی بن عبدالملک، العلاء، ابن مسیب، فضیل، مجاہد، ابن عمر نے فرمایا جس کسی نے شراب پی پھر اس کو نشہ ہوا تو اس کی نماز قبول نہ ہوگی جس وقت تک کہ وہ شراب اس کے پیٹ یا رگوں میں رہی اور اگر وہ شخص اس حال میں مر جائے تو وہ کافر مرے گا اور اگر وہ شخص نشہ میں مست ہو گیا (یعنی شراب کے نشہ میں جھومنے لگا) تو اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوگی اور اگر اس حالت میں وہ شخص مرے گا تو وہ شخص کافر مرے گا۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever drinks Kharnr in this world and does not repent from that, will be denied it in the Hereafter.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں