سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2012

جو لوگ شراب کا جواز ثابت کرتے ہیں ان کی دلیل حضرت عبدالملک بن نافع والی حضرت ابن عمر سے مروی حدیث بھی ہے

راوی: سوید , عبداللہ , عبیداللہ بن عمر سعدی , رقیة بنت عمرو بن سعید

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ السَّعِيدِيِّ قَالَ حَدَّثَتْنِي رُقَيَّةُ بِنْتُ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ قَالَتْ کُنْتُ فِي حَجْرِ ابْنِ عُمَرَ فَکَانَ يُنْقَعُ لَهُ الزَّبِيبُ فَيَشْرَبُهُ مِنْ الْغَدِ ثُمَّ يُجَفَّفُ الزَّبِيبُ وَيُلْقَی عَلَيْهِ زَبِيبٌ آخَرُ وَيُجْعَلُ فِيهِ مَائٌ فَيَشْرَبُهُ مِنْ الْغَدِ حَتَّی إِذَا کَانَ بَعْدَ الْغَدِ طَرَحَهُ وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ أَبِي مَسْعُودٍ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو

سوید، عبد اللہ، عبیداللہ بن عمر سعدی، رقیہ بنت عمرو بن سعید سے روایت ہے کہ میں حضرت عبداللہ بن عمرو کی زیر تربیت تھی ان کے واسطے خشک انگور بھگوئے جاتے تھے پھر وہ اس کو دوسرے روز پیتے تھے پھر انگور خشک کر لئے جاتے تھے پھر وہ اس کو اگلے دن پیتے تھے پھر اس کو پھینک دیتے تھے اور ان لوگوں نے دلیل حضرت ابومسعود کی حدیث شریف (اگلی حدیث) سے حاصل کی ہے۔

It was narrated from Abu Rafi’ that ‘Umar bin Al-Khattab, may Allah be pleased with him, said: “If you fear that Nabidh may be too strong, then weaken it with water.” ‘Abdullah (one of the narrators) said: “Before it gets strong.” (Da‘if)

یہ حدیث شیئر کریں