سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2015

جو لوگ شراب کا جواز ثابت کرتے ہیں ان کی دلیل حضرت عبدالملک بن نافع والی حضرت ابن عمر سے مروی حدیث بھی ہے

راوی:

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ السَّرِيِّ بْنِ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ إِمَامٌ لَنَا وَکَانَ مِنْ أَسْنَانِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِذَا خَشِيتُمْ مِنْ نَبِيذٍ شِدَّتَهُ فَاکْسِرُوهُ بِالْمَائِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَشْتَدَّ

سوید، عبدالل، سری بن یحییٰ ابوحفص، ابورافع، سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا : وقت تم لوگ نبیذ کی شدت سے ڈرو تو تم اس کی تیزی توڑ ڈالو پانی سے۔ حضرت عبداللہ نے کہا یعنی تیزی سے قبل۔

It was narrated from As Sa’ib that ‘Umar bin Al-Khattab went out to them and said: “I noticed the smell of drink on so- and-so, and he said that he had drunk At-Tila’ (thickened juice of grapes). I am asking about what he drank. If it was an intoxicant I will flog him.” So ‘Umar bin Al Khattab, may Allah be pleased with him, flogged him, carrying out the Hadd punishment in full. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں