سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2016

جو لوگ شراب کا جواز ثابت کرتے ہیں ان کی دلیل حضرت عبدالملک بن نافع والی حضرت ابن عمر سے مروی حدیث بھی ہے

راوی: زکریا بن یحیی , عبدالاعلی , سفیان , یحیی بن سعید , سعید بن مسیب

أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ تَلَقَّتْ ثَقِيفٌ عُمَرَ بِشَرَابٍ فَدَعَا بِهِ فَلَمَّا قَرَّبَهُ إِلَی فِيهِ کَرِهَهُ فَدَعَا بِهِ فَکَسَرَهُ بِالْمَائِ فَقَالَ هَکَذَا فَافْعَلُوا

زکریا بن یحیی، عبدالاعلی، سفیان، یحیی بن سعید، سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ (قبیلہ) ثقیف کے لوگوں نے حضرت عمر کے سامنے شراب رکھی۔ انہوں نے شراب منگائی جس وقت اس کو منہ سے لگایا تو برا لگا پھر پانی منگا کر اس کی تیزی توڑ دی اور کہا اس طریقہ سے کر لو۔

It was narrated from Jabir that a man from (the tribe of) Jaishan, who are from Yemen, came and asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about a drink that they drank in his homeland that was made of corn and called Al-Mizr (beer). The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: “Is it an intoxicant?” He said: “Yes.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Every intoxicant is unlawful. Allah, the Mighty and Sublime, has promised the one who drinks intoxicants that He will give him to drink from the mud of Khibal .“ They said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what is the mud of Khibal?” He said: “The sweat of the people of Hell,” or he said: “The juice of the people of Hell.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں