سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2018

جو لوگ شراب کا جواز ثابت کرتے ہیں ان کی دلیل حضرت عبدالملک بن نافع والی حضرت ابن عمر سے مروی حدیث بھی ہے

راوی: حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , ابن شہاب , سائب بن یزید

قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَرَجَ عَلَيْهِمْ فَقَالَ إِنِّي وَجَدْتُ مِنْ فُلَانٍ رِيحَ شَرَابٍ فَزَعَمَ أَنَّهُ شَرَابُ الطِّلَائِ وَأَنَا سَائِلٌ عَمَّا شَرِبَ فَإِنْ کَانَ مُسْکِرًا جَلَدْتُهُ فَجَلَدَهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الْحَدَّ تَامًّا

حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، سائب بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت عمر لوگوں کے پاس آئے اور فرمایا میں نے فلاں شخص کے منہ سے شراب کی بدبو محسوس کی ہے وہ عبداللہ تھے (ان کے لڑکے) پھر ان سے کہا یہ طلاء شراب ہے لیکن تحقیق کروں گا اس نے کیا پیا ہے؟ اگر نشہ لانے والی شراب ہوئی تو میں اس کو حد لگاؤ گا۔ پھر حضرت عمر نے اس کو پوری حد لگائی۔

It was narrated that Abu Al Hawra’ As-Saadi said: “I said to Al Hasan bin ‘All, may Allah be pleased with him: ‘What did you memorize from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?’ He said: I memorized from him: ‘Leave that which makes you doubt for that which does not make you doubt.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں