سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2027

کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟

راوی: سوید , عبداللہ , ہشام , ابن سیرین , عبداللہ بن یزید خطمی

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ الْخَطْمِيَّ قَالَ کَتَبَ إِلَيْنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَّا بَعْدُ فَاطْبُخُوا شَرَابَکُمْ حَتَّی يَذْهَبَ مِنْهُ نَصِيبُ الشَّيْطَانِ فَإِنَّ لَهُ اثْنَيْنِ وَلَکُمْ وَاحِدٌ

سوید، عبد اللہ، ہشام، ابن سیرین، عبداللہ بن یزید خطمی سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے تحریر فرمایا بعد حمد و صلوة کے معلوم ہوا کہ شراب کو پکانا اس قدر ہے کہ اس میں سے شیطان کے دو حصے چلے جائیں اس لئے کہ دو حصے اس کے ہیں اور ایک حصہ تمہارا ہے۔

It was narrated from Saeed bin Al-Musayyab that Abu Ad Darda’ used to drink that of which two-third had gone and one-third was left. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں