کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟
راوی: سوید , عبداللہ , ہشیم , اسماعیل بن ابوخالد , قیس بن ابوحازم , ابوموسی الاشعری
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ أَنَّهُ کَانَ يَشْرَبُ مِنْ الطِّلَائِ مَا ذَهَبَ ثُلُثَاهُ وَبَقِيَ ثُلُثُهُ
سوید، عبد اللہ، ہشیم، اسماعیل بن ابوخالد، قیس بن ابوحازم ، ابوموسی الاشعری سے روایت ہے کہ وہ طلاء نامی مشروب پیا کرتے تھے کہ جس کے دو حصے جل جاتے تھے اور ایک حصہ (باقی) رہ جاتا۔
Abu Raja’ said: “I asked Al Hasan about At- Tila’ (thickened grape juice) that has been reduced to half. He said: ‘Do not drink it.” (Sahih)
