سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2032

کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟

راوی: سوید , عبداللہ , سفیان , یعلی بن عطاء , سعید بن مسیب

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ وَسَأَلَهُ أَعْرَابِيٌّ عَنْ شَرَابٍ يُطْبَخُ عَلَی النِّصْفِ فَقَالَ لَا حَتَّی يَذْهَبَ ثُلُثَاهُ وَيَبْقَی الثُّلُثُ

سوید، عبد اللہ، سفیان، یعلی بن عطاء، سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص نے دریافت کیا کہ جس شراب میں سے آدھا حصہ جل جائے اس کا پینا درست ہے؟ انہوں نے فرمایا جی نہیں! جس وقت تک کہ اس کے دو حصے نہ جل جائیں اور ایک حصہ بچ جائے۔

It was narrated that Bushair bin Al-Muhajir said: “I asked Al Hasan about juice that has been cooked. He said: ‘That which has been cooked until two-third of it has gone and one-third is left.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں