سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2034

کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟

راوی: سوید , عبداللہ , یزید بن زریع , ابورجاء

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ قَالَ سَأَلْتُ الْحَسَنَ عَنْ الطِّلَائِ الْمُنَصَّفِ فَقَالَ لَا تَشْرَبْهُ

سوید، عبد اللہ، یزید بن زریع، ابورجاء نے فرمایا میں نے حسن سے دریافت کیا کہ وہ طلاء پی لیا جائے کہ جس کا نصف حصہ جلا ہوا ہو؟ انہوں نے کہا نہیں۔ (یعنی حضرت حسن نے طلاء پینے سے منع فرمایا)۔

It was narrated that ‘Abdul Malik bin Tufail Al-Jazari said:
“Umar bin ‘Abdul-’AzIz wrote to us (saying): ‘Do not drink A (thickened grape juice) until two- third of it are gone and one-third remains, and every intoxicant is unlawful.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں