سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2035

کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟

راوی: سوید , عبداللہ , بشیر بن مہاجر

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ بَشِيرِ بْنِ الْمُهَاجِرِ قَالَ سَأَلْتُ الْحَسَنَ عَمَّا يُطْبَخُ مِنْ الْعَصِيرِ قَالَ مَا تَطْبُخُهُ حَتَّی يَذْهَبَ الثُّلُثَانِ وَيَبْقَی الثُّلُثُ

سوید، عبد اللہ، بشیر بن مہاجر سے روایت ہے۔ میں نے حضرت حسن سے دریافت کیا کیا وہ طلاء پیا جائے کہ جس کا آدھا حصہ جلا ہو؟ انہوں نے کہا نہیں۔

It was narrated that Makhul said: “Every intoxicant is unlawful.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں