سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2039

کونسی طلاء پینا درست ہے اور کونسی نہیں؟

راوی: سوید , عبداللہ , ابویعفور سلمی , ابوثابت ثعلبی

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ السُّلَمِيِّ عَنْ أَبِي ثَابِتٍ الثَّعْلَبِيِّ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَجَائَهُ رَجُلٌ فَسَأَلَهُ عَنْ الْعَصِيرِ فَقَالَ اشْرَبْهُ مَا کَانَ طَرِيًّا قَالَ إِنِّي طَبَخْتُ شَرَابًا وَفِي نَفْسِي مِنْهُ قَالَ أَکُنْتَ شَارِبَهُ قَبْلَ أَنْ تَطْبُخَهُ قَالَ لَا قَالَ فَإِنَّ النَّارَ لَا تُحِلُّ شَيْئًا قَدْ حَرُمَ

سوید، عبد اللہ، ابویعفور سلمی، ابوثابت ثعلبی سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اسی دوران ایک شخص حاضر ہوا اور وہ شخص شیرے سے متعلق دریافت کرنے لگا۔ انہوں نے فرمایا جس وقت تک وہ تازہ ہو تم اس کو پی لو۔ اس پر اس شخص نے کہا میں نے شراب کو پکایا ہے لیکن میرے دل میں اندیشہ ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا تم اس کو پکانے سے قبل پی سکتے تھے۔ اس شخص نے عرض کیا جی نہیں۔ اس پر حضرت عباس نے فرمایا پھر آگ تو اس چیز کو حلال نہیں کر سکتی جو چیز حرام ہے۔

It was narrated that Hisham bin ‘A’idh Al-Asadi said: “I asked Ibrahim about juice and he said: ‘Drink it, unless it bubbles, so long as it doesn’t change.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں