سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شرطوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 207

زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث

راوی: عیسیٰ بن محمد ابوعمیر بن نحاس , وعیسیٰ بن یونس فاخوری , ضمرة , ابن شوذب , مطر , جابر بن عبداللہ

أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ مُحَمَّدٍ وَهُوَ أَبُو عُمَيْرِ بْنُ النَّحَّاسِ وَعِيسَی بْنُ يُونُسَ هُوَ الْفَاخُورِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ عَنْ ابْنِ شَوْذَبٍ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيُزْرِعْهَا وَلَا يُؤَاجِرْهَا

عیسیٰ بن محمد ابوعمیر بن نحاس، وعیسیٰ بن یونس فاخوری، ضمرة، ابن شوذب، حضرت مطر، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ پڑھا اور ارشاد فرمایا کہ جس شخص کے پاس زمین اس کی ضرورت سے زیادہ ہے تو اس شخص کو اس زمین میں خود ہی کھیتی کرنا چاہیے یا دوسرے سے کھیتی کرائے۔ راوی کہتے ہیں کہ یہ جملہ صرف اسی قدر فرمایا اور اس کے ہاتھ والا کے جملہ کا بھی اضافہ فرمایا یعنی کرایہ پر نہ دیا کرے۔

It was narrated from Jabir who attributed it to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “That he forbade leasing out land.” (Sahih) ‘Abdul-Malik bin ‘Abdul-’AzIz bin Juraij was in accord with him in (narrating) the prohibition of leasing land.

یہ حدیث شیئر کریں