سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 573

جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو اس شکار کو کھانے کی ممانعت

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , زکریا , شعبی , عدی بن حاتم

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ زَکَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ مَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَکُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ وَسَأَلْتُهُ عَنْ الْکَلْبِ فَقَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ فَأَخَذَ وَلَمْ يَأْکُلْ فَکُلْ فَإِنَّ أَخْذَهُ ذَکَاتُهُ وَإِنْ کَانَ مَعَ کَلْبِکَ کَلْبٌ آخَرُ فَخَشِيتَ أَنْ يَکُونَ أَخَذَ مَعَهُ فَقَتَلَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّکَ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی غَيْرِهِ

سوید بن نصر، عبد اللہ، زکریا، شعبی، عدی بن حاتم نے کہا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ معراض کے شکار سے متعلق تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر جانور پر وہ لگ جائے تو تم اس کو کھالو اور اگر آڑی لکڑی پڑی ہے تو وہ موقوذہ ہے (جس کو قرآن کریم میں حرام قرار دیا گیا ہے) پھر میں نے کتے کے شکار سے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم اپنا کتا چھوڑ دو اور وہ شکار کو پکڑ لے لیکن اس میں سے وہ نہ کھائے تو تم اس کو کھالو کیونکہ اس کا پکڑ لینا وہ ہی گویا شکار کا ذبح کرنا ہے اور جو تمہارے کتے کے ساتھ اور کتے ہوں پھر تم کو ڈر ہو کہ شاید وہ دوسرے کتے نے بھی پکڑ لیا ہو تو تم اس کو نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر ِبسْمِ اللَّهِ پڑھی تھی نہ کہ دوسرے کتوں پر۔

Abu Tha’labah Al-Khushani said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we live in a land where people hunt, and I hunt with my bow and with my trained dog, and with my dog which is not trained.’ He said: ‘Whatever you catch with your bow, mention the name of Allah over it and eat. Whatever you catch with the trained dog, mention the name of Allah over it and eat. Whatever you catch with your untrained dog and you reach it while it is still alive, then slaughter it, and eat.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں